فراڈیوں نے کاغذ پر لگا انگوٹھا بھی غیر محفوظ کردیا

سادہ پیپرز پر لگے انگوٹھوں سے سکین کرکے سمز جاری کرانے کا انکشاف‘ نوسربازوں نے وزیر اعلی پنجاب کے نام کو استعمال کرتے ہوئے راشن دینے کے بہانے درجنوں افراد سے سادہ کاغذوں پر انگوٹھے لگوائے‘ راشن تو نہ آیا سمز جاری ہوگئیں متاثرین سراپا احتجاج صادق آباد کے علاقہ منٹھار کے چھ سے زائد چکو ک چک نمبر 140پی ،229پی ،222پی ،228پی،230پی ،232پی ،235پی،233پی ،183پی میں دو ماہ قبل نو سرباز چار خواتین اور دو مرد آئے جنہوں نے اہل علاقہ کو وزیراعلی پنجاب کے نام پر راشن سکیم سے آگاہ کیا اور بتایا کہ بغیر کسی پیسے کے یہ راشن مکینوں کو فراہم کیا جائے گا بس اس کیلئے صرف فارم فل کرنے ہیں جس پر دیہاتیوں نے اپنے شناختی کارڈ کی کاپیاں‘ اور فارم پر انگوٹھے بھی لگا دئیے فروری کی شروعات میں راشن تو نہ آیا البتہ جن کے نام پر سمز ایشو تھیں ان کو مسیج آنا شروع ہوگئے کہ ان کے ناموں پر مزید سمز ایشو ہوگئی ہیں مزید تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ ستر ستر سالہ خواتین کے نام پر بھی پانچ پانچ سمز ایشو ہوچکی ہیں متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ دو سو سے زائد مرد و خواتین کے ناموں پر سینکڑوں سمز ایشو ہوچکی ہیں جن کے غلط استعمال کا خدشہ ہے ہمیں ان سمز کے نمبرز بھی معلوم نہیں ورنہ ہم انہیں بند کروادیتے متاثرین محمد عظیم،ہدایت اللہ ،عبدالمجید بسراوردیگر نے بتایا کہ ہمارے چکوک کی ساٹھ ساٹھ ستر سالہ خواتین کے نام پر بھی پانچ پانچ سمیں ایشو ہو چکی ہیںانہوںنے ایف آئی اے حکام ،وزیر اعلی پنجاب ،آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ایکشن لے کر سموں کو بند کروایا جائے اور ہمیں جاری شدہ سموں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور ملزمان کو گرفتا کر کے کٹہرے میں لایا جائے۔ احتجاج کرتے ہوئے حکومت پاکستان اور ایف آئی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ سادہ کاغذوں پر لگے انگوٹھوں سے سمز کا اجرا نہایت تشویش ناک ہے اس سے ہر پاکستانی کے انگوٹھے پرنٹ غیر محفوظ ہوگئے ہیں دوسری جانب پولیس نے متاثرین کو ایف آئی اے کو رابطہ کرنے کی ہدایت کردی ہے مقامی فرنچائز سے رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا ہے کہ سمز ٹوبہ ٹیک سنگھ سے جاری ہوئی ہیں‘ بذریعہ ای میل کمپنی کو بھی آگاہی دے دی گئی ہے

Comments