لاک ڈائون کا سلسلہ طویل ہوتا نظر آرہا کے اس سلسلہ میں پنجاب حکومت نے رمضان المبارک کے حوالے سے پیش بندی کرنا شروع کردی ہے
پنجاب حکومت نے رمضان المبارک کے دوران سحری کے وقت دودھ، دہی اور ایسی دیگر دکانیں کھلی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ہوٹل اور ریسٹورنٹ سحری اور افطاری کے دوران بھی بند رہیں گے۔ عثمان بزدار کہتے ہیں کہ شٹر ڈاؤن کرکے کاروبار کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیل کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے کورونا کا وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں رمضان المبارک کے دوران لاک ڈاؤن کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا
اجلاس میں فیصلے کئے گئے کہ سحری کے وقت دودھ، دہی اور ایسی دیگر دکانیں کھلی رکھی جائیں گی تاہم ہوٹل اور ریسٹورنٹ سحری اور افطاری کے دوران بھی بند رہیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نماز اور تراویح کی ادائیگی کے لئے 20 نکاتی اعلامیہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی انڈسٹریز کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کورونا ٹیسٹ میں اضافے کیلئے مزید 4 لیب کے قیام کی منظوری دی اور کہا کہ پہلے مرحلے میں سیالکوٹ اور سرگودھا میں نئی لیب بنائی جائیں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں رحیم یار خان اور گجرات میں نئی لیب بنیں گی۔
سردار عثمان بزدار نے بتایا کہ پنجاب میں 2 لیب کی اپ گریڈیشن جبکہ 3 نئی لیب تیار ہو چکی ہیں۔ صوبہ میں روزانہ کی بنیاد پر ٹیسٹنگ کی صلاحیت 4500 تک پہنچ چکی ہے۔ پنجاب میں اب تک 64 ہزار سے زائد ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں اور اب تک 216 علاقوں کا لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
تاکہ کورونا وائرس کی وبا کو punjabمیں روکا جاسکے
اجلاس کے شرکا کو سمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ رمضان المبارک کے دوران انڈسٹریل یونٹس کو مرحلہ وار کھولنے بارے امور پر بھی غور جبکہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کو
حفاظتی سامان کی فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
حفاظتی سامان کی فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
Comments
Post a Comment