صادق آباد کورونا سے کتنا متاثر‘ رپورٹ جاری

  1. رپورٹ(محمد فرحان اقبال)کورونا وائر س کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پوری دنیا میں کوششیں جاری ہیں اسی سلسلہ میں پاکستان میں بھی لاک ڈاؤن کیا گیا ہے پنجاب میں آج اس لاک ڈاؤن کا دوسرا روز ہے‘ سندھ پنجاب بارڈر پر واقع شہر صادق آباد اپنی جغرافیائی حیثیت کے باعث انتہائی اہمیت کا حامل ہے پورے پاکستان کی گڈز ٹرانسپورٹ  بیشتر مسافر بسیں بھی یہیں سے گزرتی ہیں جبکہ چاروں صوبوں کے افراد کا یہاں آنا جانا لگا رہتا ہے‘ جبکہ ایف ایف سی چوک اوردیگر علاقوں میں مقیم آبادی کا کچھ حصہ قانونی و غیر قانونی طور پر ایران اوردیگر عرب ممالک میں آتا جاتا ہے رہتا ہے‘ پاکستان میں کورونا وائرس کا سبب ایران سے آنے والے وہ افراد بنے جو قانونی و غیر قانونی طور پر وہاں گئے اور پھر پاکستان واپسی پر یہ وائرس اپنے ساتھ واپس لائے ایسے افراد کی ایک بڑی تعداد صادق آباد کے گرد ونواح میں واپس آئی جن کی سکریننگ کی گئی لاک ڈاؤن کے پہلے روز ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ صادق آباد کی اپ ڈیٹس کو روزانہ کی بنیاد پر ایم ایس صادق آباد لیاقت چوہان اور انتظامیہ سے رابطہ کرکے اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ لاک ڈاؤن کے مقاصد کے حصول پر پیش رفت سے بھی ہمیں اور آپ کو آگاہی حاصل ہو اس سلسلہ میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لائے گئے /داخل کیئے گئے کورونا وائرس سے مشتبہ افراد کا ڈیٹا حاصل کیا گیا تو معلوم ہوا ہے کہ 23مارچ تک کل 19افراد ایسے ہیں جن کو کورونا کے شبہ میں لایا گیا جن میں سے 7کو ڈسچارج کردیا گیا ہے جبکہ 12افراد ہسپتال میں موجودہ اس مرض کیلئے مخصوص وارڈ میں زیر علاج ہیں‘ اس رپورٹ میں مریضوں کے نام سامنے نہیں لائے جارہے (شائع نہیں کیے جارہے) مگر ہم آ پ کو انکی نمبرنگ کے حساب سے انکا ڈیٹا شئیر کررہے ہیں‘ 18مارچ سے لیکر 19مارچ تک تین یوم کے اندر 9افراد کو تحصیل ہسپتال لایا گیا ان تمام افراد کا تعلق رجوانی بلوچ قبیلہ سے ہے اس میں سات سال سے لیکر 58سال کے بچے مرد و خواتین شامل ہیں‘ اور یہ تمام بلوچ کالونی ایف ایف سی چوک کے رہائشی ہیں ان تمام افراد نے ایران کا سفر کیا اور گیارہ ماہ تک فراسان میں مقیم رہے ہیں بلومند ایران کا مقام ا ن کا ایگزٹ کا مقام ہے اور یہ لوگ 14مارچ کوکراچی ائیرپورٹ پر پہنچے 15مارچ کو یہ اپنے آبائی ضلع رحیم یارخان آئے یہاں پر 20مارچ کو صادق آباد ہسپتال میں انکو ٹریولنگ ہسٹری کی بنیاد پر قرطینہ میں داخل کرلیا گیا اب تک ان افراد میں کورونا کی کوئی تشخیص سامنے نہیں آئی‘ہسپتال ذرائع کے مطابق ان کو حفاظتی پیریڈ مکمل ہونے پر ڈسچارج کردیا جائے گا‘ تحصیل ہسپتال میں لائے گئے دسویں مریض کا تعلق میانوالی سے ہے‘ 13مارچ کو انکو فاطمہ ٹرسٹ ہسپتال میں لایا گیا انکو کھانسی چسٹ انفکیشن کی شکایت ہے یہ رائے ونڈ کے تبلیغی اجتماع سے واپس آئے تھے ان کی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے‘ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لائے گئے 11ویں اور 12ویں مریضوں کا تعلق رحیم یارخان سے ہے اور انکو شیخ زید ہسپتال سے یہاں شفٹ کیا گیا ہے ایک کا تعلق جناح پارک جبکہ دوسرے کا بزنس مین کالونی سے ہے ان میں سے ایک مریض کو بخار ہے جبکہ دوسرے کو نزلہ‘ زکام کھانسی سر درد بخار کی شکایت ہے یہ مریض دو جنوری کو سعودی عرب گیا تھا اٹھارہ فروری کو واپس آیا‘ جبکہ دوسرے مریض نے کینیا کا سفر کیا تھا یہ دونوں کراچی ائیر پورٹ سے واپس پاکستان پہنچے ہیں اور قرطینہ وارڈ میں زیر علاج ہیں 

اب ان مریضوں کا ذکر کرتے ہیں جن کو ڈسچارج کردیا گیا ہے‘ ان میں دو افراد جن کا تعلق رحیم آباد بھونگ سے ہے کلواڑ برادری سے تعلق رکھنے والے یہ دونوں افراد عمرہ کرکے واپس آئے تھے ان میں کسی قسم کی بیماری کی علامت نہ ہونے پر ٹیسٹوں کے بعد انہیں ڈسچارج کردیا گیا‘ اگلے دو مریضوں کا تعلق بستی تاب سے ہے یہ دونوں افراد 26دن پنجگور بلوچستان میں رہنے کے بعد واپس صادق آباد آئے تھے انہیں چیک اپ اور ٹیسٹوں کے بعد ڈسچارج کردیا گیا‘اگلے مریض کا تعلق ٹبی وگھاور سے ہے اور یہ گیارہ ماہ تفتان ایران میں رہ کر واپس آیا اس کا حفاظتی پیریڈ مکمل ہونے پر ڈسچارج کردیا گیا ہے‘ ایک مریض کا تعلق محلہ شیخاں بھونگ سے تھا یہ بندہ دو دن کراچی رہ کر واپس آیا تھا اس کو بھی ضروری ٹیسٹوں اور چیک اپ کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ڈسچارج کیے گئے ایک مریض کا تعلق 72این پی رحیم یارخان سے ہے اسے شیخ زید ہسپتال سے صادق آباد لایا گیا تھا اسے سانس لینے میں دشواری‘ فلو‘ ایچ سی وی کی شکایت تھی کورونا رپورٹ نیگٹو آنے پر اسے ڈسچارج کردیا گیا‘ یہ سعودی عرب سے عمرہ کرکے واپس آئے تھے 

اس طرح 23مارچ تک ٹوٹل 19مریض صادق آباد ہسپتال پہنچے جن میں سے بارہ مریض داخل ہیں کورونا کا مشتبہ کیس صرف ایک ہے جس کی ابھی کنفرمیشن ہونا باقی ہے جبکہ سات مریضوں کو ڈسچارج کیا جاچکا ہے 24مارچ کو سات مریضوں کو صادق آباد کے مختلف علاقوں سے لایا گیا مگر انکی سکریننگ کی گئی تو ان میں کورونا کے کوئی اثرات نہیں پائے گئے یہ تھیں وہ تمام تر تفصیلات جو اب تک دستیاب ہوئی ہیں ابھی تک حالات کنٹرول میں ہیں اللہ پاک کے فصل و کرم سے‘ آپ سب سے گذارش ہے کہ حفاظتی تدابیر کو اختیار کریں 
ایم ایس لیاقت چوہان نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے سلسلہ میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق تمام انتظامات مکمل ہیں ہسپتال کے عملہ کو ضروری تربیت فراہم کی جاچکی ہے آئسو لیشن وارڈ قائم کیا جاچکا ہے‘ محکمہ صحت نے عملہ ہسپتال کو تمام ضروری حفاظتی سامان بھی فراہم کردیا ہے‘ ہسپتال کا عملہ چوبیس گھنٹے حکومتی ہدایات پر وائرس کی روک تھام اور علاج معالجہ کیلئے مستعدی سے کام کررہا ہے‘ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ اپنے گھروں میں رہیں بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کریں ایمرجنسی کی صورت میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال صادق آباد تشریف لائیں 



Comments