پوری دنیا میں کورونا کو لیکر ٹینشن چل رہی ہے اس مرض میں مبتلا افراد اپنے علاج کیلئے پریشان ہیں مگر ملتان میں پاکستانی مریضوں کے نخرے ہی نرالے ہیں روزنامہ خبریں میں 23مارچ 2020کو چھپنے والی خبر میں دلچسپ انکشافات کیے گئے ہیں جوکہ آپ کی نذر کیے جارہے ہیں اخبار کے مطابق انتظامیہ سے زائرین کی نت نئی فرمائشیں سامنے آرہی ہیں جس سے ملتان قرنطینہ انتظامیہ چکرا کر رہ گئی‘ ان مریضوں میں سے کسی کو کھیلنے کیلئے لڈو چاہیے،کسی کو کیرم،گدے،تکیے نرم،سخت کی بھی شکایات،کسی کو سفید آٹا کسی کو براؤن پسند،16افراد کی جانب سے بیویوں کو ساتھ رکھنے کی درخواست انتظامیہ سے کی گئی ہے اس بارے میں جب مزید معلومات حاصل کی گئیں تو پتہ چلا کہ کورونا کے شبہ میں قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے زائرین اور افراد نے انتظامیہ سے عجیب و غریب خواہشات شروع کر دی ہیں جس پر موجودہ صورتحال پر کنٹرول نہ کر سکنے والے افسروں کو ایک اور امتحان میں ڈال دیا گیا،قرنطینہ مرکز میں رہائش پذیر افراد میں کچھ کو ٹائم پاس کرنے کیلئے لڈو چاہیے اور کچھ کو کیرم بورڈ دیئے گئے ہیں جنہیں کیرم بورڈ دیئے گئے ہیں انہوں نے انتظامیہ سے شکوہ کیا ہے کہ انہیں لڈو کیوں نہیں دیئے گئے اور جنہیں لڈو کھیلنے کے لئے دی گئی ہے انہیں کیرم بورڈ نہ ملنے کا ملا ل رہا ہے۔ملتان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو قرنطینہ سنٹر میں مہیا کئے گئے بستروں سے بوآتی ہے۔جس کے باعث نیند نہیں آتی جبکہ درجنوں افراد نے گدے اور تکیوں کے سخت ہونے پر احتجاج کیا ہے ذرائع کے مطابق 16مختلف افراد نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ان کی بیویوں کے ساتھ ٹھہرایا جائے گزشتہ صبح ناشتے میں دیئے گئے پراٹھوں کے بعد شکوہ کیا گیا کہ پراٹھوں سے انہیں عجیب قسم کی بو آتی ہے سفید آٹے کے پراٹھے کھلانے سے انہیں قبض جیسی بیماری کا خدشہ ہے۔یوں ان مریضوں کی فرمائشوں سے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے یہ علاج اور پرہیز کیلئے نہیں بلکہ تفریح کیلئے یہاں لائے گئے ہیں
Comments
Post a Comment